نئی دہلی،21/دسمبر (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)8/نومبر کو نوٹ بند ی کے اعلان کے بعد مرکزی حکومت پرانے نوٹوں کے لے کر ایک اور یو ٹرن لیا ہے،حکومت نے 48گھنٹے کے اندر ہی ایک بار میں 5000روپے جمع کرنے کی حدکو لے کر جاری کیا گیا اپنا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔اب 30/دسمبر تک پرانے قانون کے مطابق، 500اور 1000روپے کے پرانے نوٹ، 5000روپے سے کم یا زیادہ، جمع ہوتے رہیں گے۔حکومت نے ایک بار میں ایک اکاؤنٹ میں پرانے نوٹوں میں 5000روپے سے زیادہ کی رقم کی حد کو ختم کر دیا ہے،اب بینکوں میں ان نوٹوں کو جمع کروانے کے لیے گئے لوگوں سے ’اب تک کہاں تھے‘اور ’اب تک پیسے کیوں جمع نہیں کروائے‘جیسے سوال نہیں کئے جائیں گے۔ آر بی آئی نے اس بابت نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن بینک اکاؤنٹس کے ساتھ نو یور کسٹمر(کے وائی سی)دستیاب ہیں، ان میں 5000روپے سے زیادہ جمع کرانے پر کوئی پابندی نہیں رہے گی۔قابل غورہے کہ حکومت نے پیر کے دن اعلان کیا تھا کہ 30/دسمبر 2016تک 5000روپے سے زیادہ کی رقم ایک اکاؤنٹ میں ایک ہی بار جمع کروائی جا سکے گی۔5000روپے سے زیادہ کی رقم کے وائی سی اکاؤنٹس میں ہی جمع ہو پائے گی۔گزشتہ ماہ 8/نومبر کو وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اچانک 500اور 1000روپے کے پرانے نوٹوں کو بندکرنے کا اعلان کردیا گیا تھا، حکومت نے ان نوٹوں کو بند کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ 30/دسمبر تک ان نوٹوں کو بینک میں اپنے اکاؤنٹ میں جمع کروا سکتے ہیں،ساتھ ہی ان نوٹوں کو کئی مقامات پر چلانے کی چھوٹ بھی ایک متعینہ مدت تک دی گئی تھی، جسے 19/تاریخ کو ایک شرط کے سے باندھ دیا گیا تھا لیکن اب یہ شرط ختم ہو گئی ہے۔